انڈیا کے ڈرگ کنٹرولر جنرل (DCGI) نے اتوار کے روز کوویڈ 19 ویکسین کے استعمال کی حتمی منظوری دے دی ہے۔ ایسی صورتحال میں، اے آئی ایم آئی ایم کے چیف اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ٹویٹ کیا ہے، اور کہا کہ اس سے فارما کمپنیوں کو نظرانداز کیا گیا ہے، اور پی ایم کو مشورہ دیا ہے کہ جنرک مینوفیکچر کمپنیوں کو ویکسین کا لائسنس جاری کریں۔ اویسی نے پیٹنٹ ایکٹ کی دفعہ 92 کو استعمال کرنے کی تجویز دی۔
اویسی کا وزیر اعظم کو مشورہ:
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا، “دنیا کے دولت مند ممالک، جن کی آبادی دنیا کی کل آبادی کا محض 14 فیصد ہے، ان ممالک نے ویکسین کا 53 فیصدی حصہ خریدا ہے۔” اس کا مطلب یہ ہے کہ موجودہ فراہمی ہندوستان کی ضروریات کو پورا نہیں کرسکتی ہے۔ لہذا، سیکشن 92 کا استعمال کرتے ہوئے عام مینوفیکچررز کو لازمی لائسنس جاری کیا جانا چاہئے۔ یہ حصہ صرف قومی ہنگامی صورتحال اور وبائی بیماری کے لئے ہے۔’ اہم بات یہ ہے کہ اویسی کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ویکسین کے پیٹنٹ کے بارے میں کئی قسم کے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
| @PMOIndia if India has to ensure vaccines for all, then we’ve to procure more vaccines & at a cheaper cost. Pharma Cos are unlikely to agree. S.92 of Patents Act gives Central govt the power to bypass them & issue compulsory licenses to generic manufacturers. Use it. Act NOW https://t.co/XP8evqQu3i pic.twitter.com/B5NKAw0YEo
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) January 3, 2021