چین کا دار الحکومت بیجنگ اس وقت کورونا وائرس کا نیا مرکز بنتا جارہا ہے۔ کورونا کے نئے مریضوں نے یہاں تشویش پیدا کردی ہے۔ انفیکشن کے ایک اعلیٰ ماہر نے بتایا ہے کہ جمعرات کے روز بیجنگ میں 21 نئے کیس درج ہوئے۔ ایسی صورتحال میں گذشتہ سال دنوں میں یہاں کورونا کے 158 نئے معاملات سامنے آئے ہیں۔ ان تمام معاملات کا تعلق جنوب مغربی ضلع فینگتائی کی ایک فوڈ مارکیٹ سے ہے۔
چینی مرکز برائے امراض کنٹرول اور روک تھام (سی ڈی سی) کے ڈائریکٹر گاوفو نے اسی ہفتہ شنگھائی میں منعقدہ ایک سیمنار میں کہا کہ ” اس وباء میں بہت سارے اسیمپومیٹک یا ہلکے معاملات کا پتہ چلا ہے جس کی وجہ سے ماحول میں اتنی بڑی تعداد میں وائرس پھیل چکے ہیں۔” اسیمپومیٹک کیس وہ ہوتے ہیں جن میں متاثرہ افراد میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر نہیں ہوتی۔
21 ملین آبادی پر مشتمل بیجنگ میں گذشتہ ہفتے سے آہستہ آہستہ پابندیاں ہٹائی جارہی ہیں۔ یہاں کی شنادی مارکیٹ میں کلسٹر منتقلی سامنے آئی ہے۔ نئے کلسٹر نے ایک بار پھر چین کی فوڈ مارکیٹ میں حفظان صحت پر پوری توجہ مرکوز کی ہے۔ یہاں کی حالت ووہان کے وزن مارکیٹ جیسی ہے۔ یہاں سمندری غذا اور گوشت کی منڈیوں کے گروپوں کو شامل کرکے دیکھا جارہا ہے۔ یہ مشہور ہے کہ کورونا وائرس ووہان کے وزن بازار سے پیدا ہوا تھا جو کہ وبائی شکل اختیار کرکے دنیا بھر میں پھیل گیا۔